نئی ایپ کو متعارف کروانے میں ایبٹ آباد یونیورسٹی کے طلبہ کی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے: سپیکر خیبر پختون خوا اسمبلی مشتاق احمد غنی

ایبٹ آباد : سپیکر خیبر پختون خوا اسمبلی مشتاق احمد غنی نے کہا ہے کہ خیبر پختون خوا میں تحریک انصاف کی حکومت کے بعد پولیس میں نمایاں فرق آیا ہے۔ماضی کی طرح پولیس میں سیاسی مداخلت ختم ہو چکی ہے۔بھرتی کے عمل میں بھی شفافیت سے صلاحیتیوں کے حامل نوجوان سامنے آئے ہیں اور تربیتی اداروں کے قیام سے پولیس کی کارکردگی دوسرے صوبوں سے بہتر ہوئی ہے۔ یہی وژن تھا جس کا عمران خان کہتے ہیں۔آزادی سے کام کرنے کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔نئی ایپ کو متعارف کروانے میں ایبٹ آباد یونیورسٹی کے طلبہ کی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔جلد اس سسٹم کو صوبے کے سطح پر لایا جائے گا جس سے ایبٹ آباد بالخصوص ہزارہ کی نیک نامی ہوگی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ایبٹ آباد ٹریفک پولیس کی نئی ایپ ،،آئی ایم ٹریفک وارڈن ،،کو لانچ کی افتتاحی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ریجنل پولیس آفیسر ہزارہ میر ویس نیاز،وائس چانسلر ہزارہ یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر طاہر عرفان ،لیفٹینٹ جنرل ر ایاز سلیم رانا ،ڈپٹی کمشنر طارق اسلام مروت ،ڈی پی او ظہور بابر آفریدی،ایس پی ٹریفک وارڈن قمر حیات خان ،ایس پی ہیڈ کوارٹر عارف جاوید ،ڈسٹرکٹ خطیب مفتی عبدالواجد ضلعی زکوۃ کمیٹی کے چیئرمین طارق محمود کے علاوہ مختلف تعلیمی اداروں کے سربراہان ،آل ٹریڈرز فیڈریشن کے عہدیداران ،سکول کے طلبہ بھی موجود تھے۔
تقریب میں ڈی آئی جی ہزارہ میر ویس نیاز ،وائس چانسلر ایبٹ آباد یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر طاہر عرفان، ایس پی ٹریفک وارڈن قمر حیات خان نے بھی خطاب کیا۔
سپیکر خیبر پختون خوا اسمبلی مشتاق احمد غنی کا کہنا تھا یونیورسٹیوں کا کام صرف امتحان اور ڈگریاں دینا نہیں ہے۔صوبائی حکومت نے تحقیق کے لئے باقاعدہ فنڈ مختص کیا ہے۔ایبٹ آباد یونیورسٹی کی پولیس کے لئے نئی ایپ کو متعارف کروانے سے طلبہ کی صلاحیتیں نکھر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی معاشرہ میں مل جل کر کام کئے بغیر نتائج سامنے نہیں آتے ۔مشتاق احمد غنی کا کہنا تھا ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کرانے کے لئے بچوں کو شامل کرنے کا آئیڈیا بہت بہتر ہے۔ویسے تو مجموعی طور پر شہری قوانین پر عمل کرنے میں کوتاہی برت رہے ہوتے ہیں ۔اب چھوٹے بچوں کی نشاندہی سے شائد شرم محسوس کریں۔انہوں نے ہزارہ پولیس کی کارکردگی پر بھی اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ ڈی آئی جی ہزارہ کا کہنا تھا ہزارہ کو صوبہ کے لئے مثال بنائیں گے۔ نئی ایپ کے حوالہ سے آئی جی کے پی کے کے بھی نوٹس میں لایا ہے جس کو صوبہ کے تمام اضلاع میں بھی لانچ کیا جائے گا۔
قبل ازیں ایس پی ٹریفک وارڈن
ایس پی ٹریفک وارڈن قمر حیات خان نے کہا ہے ایبٹ آباد میں ٹریفک کا مسئلہ سب سے نمایاں ہے۔ایںٹ آباد ٹریفک پولیس نے ایجوکیشن یونٹ کے زریعے سکولز کے طلبہ کو بنیادی قوانین سے آگاہی دے رہا ہے۔ٹرانسپورٹ اڈوں میں ڈرائیورز کو بھی آگاہی دے رہے ہیں۔ٹریفک ایجوکیشن یونٹ نے 13سو ڈرائیورز کی تربیت کی ہے۔ایف ایم ریڈیو پر بھی ٹریفک قوانین کی آگاہی دیتے ہیں۔ایبٹ آباد ٹریفک پولیس موبائل یونٹ موقعہ پر جاکے سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔
ایبٹ آباد یونیورسٹی نے آئی ایم ٹریفک وارڈن ایپ کی ملٹی میڈیا بریفنگ دی اور بتایا کہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے جہاں شہریوں کو معلومات میسر ہونگی وہاں ہی ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کرانے میں سہولت ملے گی۔ایپ کے زریعے کسی بھی شکایت پر ٹریفک وارڈن فوری ایکشن لیں گے۔پہلی غلطی پر تنبیہ کی جائے گی اور دوسری مرتبہ اسی قانون کی خلاف ورزی پر کاروائی کے لئے ریکارڈ مرتب ہوگا۔ایپ کے زریعے بچے اپنے والدین کی غلطی کی نشاندہی کر سکیں گے۔
قبل ازیں سپیکر خیبر پختون خوا اسمبلی مشتاق احمد نے ٹریفک پولیس کی موبائل ورکشاپ ،موبائل کیفے ٹیریا کا بھی معائنہ کیا اور پولیس کے اقدام کو سراہا جس کے زریعے شہریوں اور سیاحوں کو سہولت ملی ہے۔تقریب میں والنٹیئرز طلبہ اور پولیس افسران اور اہلکاروں میں نمایاں کارکردگی پر تعریفی اسناد بھی دیں۔

New App for traffic police

Mobile App

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں